umarshakir.com

آگاہی ہی .......زندگی ہے

اسماء النبی ﷺ پر نعتیہ مجموعہ’’لاثان‘‘

اسماء النبی ﷺ پر نعتیہ مجموعہ’’لاثان‘‘

ناصر ملک کا دنیائے ادب میں پہلا شہ پارہ

تحریر ۔ ۔ ۔ محمد عمر شاکر چوک اعظم

محمد ﷺ

روح کی پاکیزگی محمد ﷺ سے ہے زندگی ، زندگی محمد سے ہے

مدحتوں کے چراغ کہتے ہیں سیکھیے بندگی محمد ﷺ سے

اللہ سبحانہ وتعالی نے اس کائنات کو پیدا فرمایا اس نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا اشرف المخلوق ہونے کے ناطے حضرت انسان پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں خا تم النبیین محمد مصطفی احمد مجتبیٰﷺ کے مبارک اسماء جن کی تعداد ننانوے عام طور پر مذکور ہے یہ ایک حقیقت ہے کہ کائنات کا وجود اگر باقی ہے اور باقی رہے گا تو جہاں خالق کائنات اللہ تعالیٰ کے مبارک نام کی برکت سے رہے گا گویا جس طرح ہر ذی روح شئے روح کی وجہ سے ہی زندہ رہ سکتی ہے جب روح نکل جائی تو پھر مردہ ہو جاتی ہے اس کائنات کی روح اسمِ ذات اللہ ہے جب تک یہ نام لکھا، پکارا اور پڑھا جاتا رہے گا ، کائنات باقی رہے گی اسی طرح اسماء النبی ﷺبھی تا قیامت باقی رہے گئیں ورنہ قیامت قائم ہو جائے گی جس طرح اسمائے حسنیٰ کی قدر و منزلت اعلیٰ اور ارفع ہے اسی طرح اسماء النبی ﷺ بھی گراں قدر و منزلت کی حثیت رکھتے ہیں اگر انہیں رقم کیا جائے تو دنیا بھر کے درخت قلم ، سمندر روشنائی اورانسان و فرشتے کاتب بن جائیں تب بھی حق ادا نہ ہو پائے گا ۔ علماء کرام، محدثین و سالکین نے اس کی خاطر جاں شکن مشقتیں اٹھائیں ثنا خوانوں نے اس میدان میں انتھک آبلہ پائی کی اور شعراء کرام نے خوب قلم چلایا مگر حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا اس پر تاقیامت قلم چلتا رہے گا اور نئی سے نئی تحقیق سامنے آتی جائے گی بلاشبہ دورِحاضر میں ہم خیرالقرون سے بہت دور ہیں ہر طرف فتنہ و فساد کی آگ اور کفر و نفاق کے بھیانک الاءو بھڑک رہے ہیں انسان مادیت پرستی میں بری طرح گم ہو چکا ہے دنیا بنانے اور دنیا کمانے کے چکر سے نہیں نکل پا رہے آج کا ادیب اور شاعر بھی اگرچہ فی زمانہ دنیا سے مرعوب ہو کر دنیا کے ہی راز و نیاز اور ناز و اندازپر لکھتا چلا جا رہا ہے اگرچہ فی زمانہ اس ادب کی بھی ضرورت اور مانگ موجود ہے اس ڈگر پر چلتے ہوئے ضلع لیہ کے معروف قصبے چوک اعظم سے تعلق رکھنے والے ملک کے مایہ ناز ادیب، ناول نگار، کالم نویس، محقق، دانشور، مصنف اور شاعر ناصر ملک نے ایسی انگڑائی لی بلکہ یوں کہیے کہ قدرت کی طرف سے سعادت سے معمور کرن ان کی طرف متوجہ ہوئی کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے ساتھ خیر کا ارادہ فرمایا اور ان پر راہِ مستقیم کھول دیاس نے پہلے ننانوے اسمائے حسنیٰ پر الگ الگ حمدیں کہیں اور پھر دنیا کا اپنی نوع کا انوکھا مجموعہ کلام شاءع کیا انہوں نے اپنا یہ روشن مشن ماہ ِرمضان کی برکتوں اور سعادتوں میں پایہ تکمیل کو پہنچایا اور خالقِ کائنات کے ’’اللہ‘‘سے ’’ا لصبور‘‘تک ننانوے اسمائے مقدسہ پر 208 صفحات پر مشتمل شعری مجموعہ عشقِ الٰہی سے معمور قارئین کے لیے \;34;لایموت\;34; کے عنوان سے شاءع کر کے پیش کر دیا محبت رسول ﷺ سے سر شار ناصر ملک نے خا تم النبیین محمد مصطفی احمد مجتبیٰﷺ کے مبارک اسماء جن کی تعداد ننانوے ہے پر دنیائے ادب میں نقش اولین اسماء النبی ﷺ کو جز و ردیف کرتے ہوئے 99بحور ;47;اوزان میں 99نعت مبارکہ کا مجموعہ محمد سے رسول الملاحم لاثان شاءع کر کے ثنا خوانی ﷺ میں ایک منفرد اعزاز حاصل کر لیا ناصر ملک کے یہ اعزازات بلا شبہ رہتی دنیا تک امر رہیں گئے نعتیہ مجموعہ’’ لاثان‘، 207صفحات پر مشتمل ہے اس میں ہر اسمِ النبی ﷺکیلئے پانچ پانچ اشعار پر مشتمل 99 نعتیں شامل ہیں اردو سخن نے اسے شاءع کیا سب سے خوبصورت بات یہ ہے کہ اردو سمیت کسی بھی زبان کے ادب میں اسماء النبی ﷺپر کہی جانے والی نعتوں کا یہ پہلا مجموعہ ہے اب تک اردو ادب میں کئی نعتیہ مجموعے لکھے گئے ہونگے جن میں سے اسماء النبی ﷺپر ’’لاثان‘‘ پہلی کاوش ہے دنیا بھر کے شعراء کرام نے حمدیں اور نعتیں بہت بڑی تعداد میں کہی ہیں اور ہر شاعر نے اپنے جذب و عشق سے محبت کا بھرپور اظہار کیا ہے اردو میں حمد بالخصوص ننانوے ناموں کے بیان اور محبت آمیز تفسیر و تشریح کی سعادت کے بعد 99اسماء النبی ﷺپر نعتیہ مجموعہ کی سعادت بھی ناصر ملک کے حصہ میں آئی ہے ناصر ملک کے لئے یہ بڑے اعزاز اور نصیب کی بات ہے اس امید کے ساتھ کہ نا صر ملک کی یہ کاوشیں حقِ تعالیٰ کے ہاں مقبول ہو کر ان کیلئے قربِ الٰہی کا ذریعہ بنے اور آخرت میں نامہء ِاعمال میں سب سے قیمتی اور وزنی عمل بن کر ذریعہء ِ نجات ثابت ہو

لاثان منفرد نعتیہ مجموعہ کا سرورق ناصر ملک نے خود ڈیزائن کیا ہے اسماء النبی ﷺکی جاذبِ نظر عکاسی اور روضہ رسول ﷺ گنبد خضریٰ کی خوبصورت تصویر نے سرورق کو اتنا پرکشش اور روح انگیز بنا دیا ہے کہ رنگوں کی آمیزش دیکھنے والوں کو تادیر مسحوررکھتی ہے کتاب کے اندر کسی بھی شاعر کی آراء شامل نہ کر کے ناصر ملک نے نبی رحمت سرکار دو عالم ﷺسے اپنی بھر پور محبت کا اظہار کیا ہے صاف ظاہر ہے کہ وہ اپنے اور اپنے قاری کے درمیان کسی بھی رائے یا رائے دہندہ کو نہیں کھڑا کرنا چاہتے ہیں ۔ قاری کی سہولت ، علم میں اضافے اور رغبت کیلئے ہر اسمِ النبی ﷺ سے متعلقہ نعت کے شروع میں انہوں نے عربی اور انگریزی میں اسمِ النبی ﷺ، اسم کا حقیقی تلفظ، اردو ترجمہ اور ہر اسم کا حسن بیان تحریر کر دیا ہے تاکہ نعت پڑھنے والا اس کے مفاہیم سے پوری طرح آگاہ ہو سکے علمِ عروض، بدیع و بیاں ، محاسنِ شعر سمجھنے والے قارئین کیلئے انہوں نے کتاب ہذا میں جو نعتیں کہیں ، ان کے ساتھ ان کا عروضی احاطہ، تفاصیلِ بحر اور ارکان کی تفصیل پیش کرکے اپنی فنی مہارت اور علمیت کو آشکار کیا ہے

اس نعتیہ مجموعہ کی ایک اہم خاصیت یہ بھی ہے کہ ناصر ملک نے اسمِ النبی ﷺکے ترجمے کو نعت کا مرکزی خیال اس طرح بنایاکہ نعتیہ اشعارپڑھتے ہوئے امتی میں محبت رسول ﷺ کا جزبہ زیادہ سے زیادہوتا جائے مجھے بجا طور پر یہ کہنا ہے کہ اس منفرد نعتیہ مجموعہ کا پڑھنا، خریدنا اور گھر یا لائبریری کی زینت بنانا اجرو ثواب سے خالی نہیں ہے دور حاضر میں اس بیش قیمت کو ئی تحفہ نہیں جو کہہ آپ کسی کو بھی سدے سکتے ہیں اسماء النبی ﷺپر خوبصورت اور مفاہیم خیز نعتوں کے اس مجموعے کی اشاعت ناصر ملک کومبارک ہو قارئین کیلئے چند منتخب اسماء النبی ﷺاور ان سے متعلقہ اشعار پیش ہیں ;58;

رشید

خدا شناس بصارت رشید ہیں خدا کی سچی شہادت رشید ہے

بشیر

زمان بشیر کے ہیں تو جہاں بشیر کا ہے یہ علم کیا ہے فقط یہ گمان بشیر کا ہے

یہ خوف لائے کا ایک دن بشارتوں کی بہار یہاں نذیر کا ہے تو وہاں بشیر کا ہے

خاتم

رسل حق کا پیارا وہ ہی خاتم جو نبی بعد میں آیا وہی خاتم

رسول الملاحم

بہ وصف پیغام حشر یزداں کہے رسول الملاحم ان کو ورق ورق پر ہمارا قرآن کہے رسول الملاحم ان کو

کوئی مصیبت بھی ان کی امت پہ آئے ،کیسے انہیں گوا یہ چشم گریاں دل پشیمان کہے رسول الملاحم ان کو

بتا چکے ہیں نظام حستی کو روندنے والہ دن چڑھے گا

اسی لیے تو ہر ایک انسان کہے رسول الملاحم ان کو

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top